کیسے سچ سے رہے بے خبر آئنہ

کیسے سچ سے رہے بے خبر آئنہ

آج خوش ہے بہت ٹوٹ کر آئنہ

ہر طرف بے ضمیری نظر آئے گی

ہو گیا گر یہ پورا نگر آئنہ

آئنہ لوگ گھر میں سجاتے ہیں پر

میں نے کر ڈالا پورا ہی گھر آئنہ

جھوٹھے چہروں کو سچا بتاتا صدا

رکھتا انساں سی فطرت اگر آئنہ

آئنہ کی ہے اک اور خوبی سنو

سب کو آتا نہیں ہے نظر آئنہ

لگ نہ جائے کوئی داغ کردار پر

زندہ رکھتا ہے دل میں یہ ڈر آئنہ

صرف صورت نہیں جس میں سیرت دکھے

ایسا بن کر چلے ہم سفر آئنہ

وہ بدلتے ہیں کردار دن میں کئی

دیکھتے ہیں جو شام و سحر آئنہ

مجھ کو دیتے ہیں اب وہ نصیحت سچنؔ

دیکھ پائے نہ جو عمر بھر آئنہ

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sachin Shalini. is written by Sachin Shalini. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sachin Shalini. Free Dowlonad  by Sachin Shalini in PDF.