شورش وقت ہوئی وقت کی رفتار میں گم

شورش وقت ہوئی وقت کی رفتار میں گم

دن گزرتے ہیں ترے خواب کے آثار میں گم

کیا عجب تھی وہ فضاؤں میں گھلی بوئے قدیم

شہر کا شہر ہوا وحشت اسرار میں گم

اس کہانی کا بھی عنوان کوئی حیرت حسن

آئینہ عکس میں عکس آئینہ بردار میں گم

دیکھ یہ آنکھ تری چھب سے ہوئی خاکستر

سن سماعت ہے تری نرمیٔ گفتار میں گم

جو ترے خطۂ بے آب کی خواہش نہ بنا

کلبلاتا ہے وہ دریا کسی کہسار میں گم

اب تمناؤں کے اثبات کا سہتے ہیں عذاب

ہم کہ رہتے تھے کبھی نشۂ انکار میں گم

کس طرح ان پہ خموشی کے معانی کھلتے

عمر بھر لوگ رہے لفظ کی تکرار میں گم

(445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.