معنی کی تلاش میں مرتے لفظ

صحن میں پھیلی ہے

تلخ تر رات کی رانی کی مہک

کمرۂ حیرت میں

خواب کی شہزادی

بال بکھرائے مرے سینے پر

کب سے اک خواب ابد میں گم ہے

لمس کی آنکھوں میں

قوس در قوس طلسمات عجب زندہ ہیں

جھڑ چکا ہے لیکن

جسم کی شاخ سے چہرے کا پھول

زیست کے جوہڑ میں

خواہش دریا کے

ایک امر لمحے کو

سوچنے کی یہ سزا کچھ کم ہے

کہ جلی حرفوں میں

لکھ چکا ہے کوئی

تیرہ و تار ازل کے کسی پس منظر میں

جشن نو روز پہ معمول کی اک موت

ہماری خاطر

(560) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.