سفر لا سفر

وقت کی زنجیر تو کٹ نہیں سکتی مگر

کھول گھڑی دو گھڑی

قفل در ذات کا

آئینۂ ضبط کو سنگ تمنا سے توڑ

اور خوشی سے بہا دل میں رکا سیل درد

سوچ ذرا دیر کو

گوشت کے ملبوس میں پنجرہ ہیں یہ پسلیاں

جس کے عجب سحر میں

قید تری روح کا طائر خوش رنگ ہے

آنکھ اٹھا کر تو دیکھ

بازو کشادہ کیے وہ شجر شش جہت

کتنے زمانوں سے ہے صرف ترا منتظر

طائر خوش رنگ کی ہمرہئ شوق میں

پنجرے سمیت اڑ ذرا

حیرت و امکان کی وادئ نا محنتتم

لمحۂ لا کی طرف

(578) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.