اس طرف سے گزرے تھے قافلے بہاروں کے

اس طرف سے گزرے تھے قافلے بہاروں کے

آج تک سلگتے ہیں زخم رہ گزاروں کے

خلوتوں کے شیدائی خلوتوں میں کھلتے ہیں

ہم سے پوچھ کر دیکھو راز پردہ داروں کے

گیسوؤں کی چھاؤں میں دل نواز چہرے ہیں

یا حسیں دھندلکوں میں پھول ہیں بہاروں کے

پہلے ہنس کے ملتے ہیں پھر نظر چراتے ہیں

آشنا صفت ہیں لوگ اجنبی دیاروں کے

تم نے صرف چاہا ہے ہم نے چھو کے دیکھے ہیں

پیرہن گھٹاؤں کے جسم برق پاروں کے

شغل مے پرستی گو جشن نامرادی تھا

یوں بھی کٹ گئے کچھ دن تیرے سوگواروں کے

(879) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.