بھول سکتا ہے بھلا کون یہ پیاری آنکھیں

بھول سکتا ہے بھلا کون یہ پیاری آنکھیں

رنگ میں ڈوبی ہوئی نیند سے بھاری آنکھیں

مری ہر سوچ نے ہر سانس نے چاہا ہے تمہیں

جب سے دیکھا ہے تمہیں تب سے سراہا ہے تمہیں

بس گئی ہیں مری آنکھوں میں تمہاری آنکھیں

تم جو نظروں کو اٹھاؤ تو ستارے جھک جائیں

تم جو پلکوں کو جھکاؤ تو زمانے رک جائیں

کیوں نہ بن جائیں ان آنکھوں کی پجاری آنکھیں

جاگتی راتوں کو سپنوں کا خزانہ مل جائے

تم جو مل جاؤ تو جینے کا بہانہ مل جائے

اپنی قسمت پہ کریں ناز ہماری آنکھیں

(7083) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhul Sakta Hai Bhala Kaun Ye Pyari Aankhen In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. Bhul Sakta Hai Bhala Kaun Ye Pyari Aankhen is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading Bhul Sakta Hai Bhala Kaun Ye Pyari Aankhen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad Bhul Sakta Hai Bhala Kaun Ye Pyari Aankhen by Sahir Ludhianvi in PDF.