نہیں کیا تو کر کے دیکھ

نہیں کیا تو کر کے دیکھ

تو بھی کسی پہ مر کے دیکھ

حسن کے بکھرے پھولوں سے

دل کی جھولی بھر کے دیکھ

کون تجھے کیا کہتا ہے

کیوں اس کا غم سہتا ہے

کتے بھونکتے رہتے ہیں

قافلہ چلتا رہتا ہے

کبھی اپنے من کی کر کے دیکھ

رہتیں رسمیں توڑ بھی دے

دل کو اکیلا چھوڑ بھی دے

دنیا دل کی دشمن ہے

دنیا کا منہ موڑ بھی دے

کچھ تو انوکھا کر کے دیکھ

ایک رستہ ہے دولت کا

دوسرا عیش و عشرت کا

تیسرا جھوٹی عزت کا

چوتھا سچی الفت کا

اس رستے سے گزر کے دیکھ

(2623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Kiya To Kar Ke Dekh In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. Nahin Kiya To Kar Ke Dekh is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading Nahin Kiya To Kar Ke Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad Nahin Kiya To Kar Ke Dekh by Sahir Ludhianvi in PDF.