زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات

زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات

ایک انجان حسینہ سے ملاقات کی رات

ہائے وہ ریشمیں زلفوں سے برستا پانی

پھول سے گالوں پہ رکنے کو ترستا پانی

دل میں طوفان اٹھائے ہوئے جذبات کی رات

زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات

ڈر کے بجلی سے اچانک وہ لپٹنا اس کا

اور پھر شرم سے بل کھا کے سمٹنا اس کا

کبھی دیکھی نہ سنی ایسی طلسمات کی رات

زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات

سرخ آنچل کو دبا کر جو نچوڑا اس نے

دل پہ جلتا ہوا اک تیرا سا چھوڑا اس نے

آگ پانی میں لگاتے ہوئے حالات کی رات

زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات

میرے نغموں میں جو بستی ہے وہ تصویر تھی وہ

نوجوانی کے حسیں خواب کی تعبیر تھی وہ

آسمانوں سے اتر آئی تھی جو رات کی رات

زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات

(3081) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zindagi-bhar Nahin Bhulegi Wo Barsat Ki Raat In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. Zindagi-bhar Nahin Bhulegi Wo Barsat Ki Raat is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading Zindagi-bhar Nahin Bhulegi Wo Barsat Ki Raat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad Zindagi-bhar Nahin Bhulegi Wo Barsat Ki Raat by Sahir Ludhianvi in PDF.