زندگانی کا یہ پہلو کچھ ظریفانہ بھی ہے

زندگانی کا یہ پہلو کچھ ظریفانہ بھی ہے

یعنی اس کی ہر حقیقت ایک افسانہ بھی ہے

تم جسے جیسا بنا دیتے ہو بن جاتا ہے وہ

فطرتاً ہر آدمی عاقل بھی دیوانہ بھی ہے

رنج ہی اکثر ہوا کرتا ہے راحت کا نشاں

جس جگہ تم دام دیکھو گے وہاں دانہ بھی ہے

وائے قسمت اک ہمیں محروم اس فن سے رہے

اپنے مطلب کے لیے ہشیار دیوانہ بھی ہے

وقعت میخانہ بھی اپنی جگہ کچھ کم نہیں

قابل تعظیم گو کعبہ بھی بت خانہ بھی ہے

دل کی فطرت عشق و الفت ہی میں اے ساحرؔ کھلی

یہ وہ کافر ہے کہ اپنا ہو کے بیگانہ بھی ہے

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Siyalkoti. is written by Sahir Siyalkoti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Siyalkoti. Free Dowlonad  by Sahir Siyalkoti in PDF.