اب کیا گلہ کریں کہ مقدر میں کچھ نہ تھا

اب کیا گلہ کریں کہ مقدر میں کچھ نہ تھا

ہم غوطہ زن ہوئے تو سمندر میں کچھ نہ تھا

دیوانہ کر گئی تری تصویر کی کشش

چوما جو پاس جا کے تو پیکر میں کچھ نہ تھا

اپنے لہو کی آگ ہمیں چاٹتی رہی

اپنے بدن کا زہر تھا ساغر میں کچھ نہ تھا

دیکھا تو سب ہی لعل و جواہر لگے مجھے

پرکھا جو دوستوں کو تو اکثر میں کچھ نہ تھا

سب رنگ سیل تیرگیٔ شب سے ڈھل گئے

سب روشنی کے عکس تھے منظر میں کچھ نہ تھا

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Zulfi. is written by Saif Zulfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Zulfi. Free Dowlonad  by Saif Zulfi in PDF.