Ghazal By Sajjad Baluch

سجاد بلوچ کی غزل شاعری

Ghazal By Sajjad Baluch
Urdu Nameسجاد بلوچ
English NameSajjad Baluch
Birth Date1976

زمزمہ اضطراب کچھ بھی نہ تھا

یوں جدا ہوئے میرے درد آشنا مجھ سے

یہ سرابوں کی شرارت بھی نہ ہو تو کیا ہو

تم غلط سمجھے ہمیں اور پریشانی ہے

تم غلط سمجھے ہمیں اور پریشانی ہے

تجھے کھو کر محبت کو زیادہ کر لیا میں نے

تجھے کھو کر محبت کو زیادہ کر لیا میں نے

سرخ مکاں ڈھلتا جاتا ہے اک برفیلی مٹی میں

شب کی زلفیں سنوارتا ہوا میں

رہین خواب ہوں اور خواب کے مکاں میں ہوں

رہین خواب ہوں اور خواب کے مکاں میں ہوں

لہر اس آنکھ میں لہرائی جو بے زاری کی

لہر اس آنکھ میں لہرائی جو بے زاری کی

کھول کر بات کا بھرم دونوں

کھول کر بات کا بھرم دونوں

خلا میں گھور رہا ہے عجیب آدمی ہے

کہاں زمیں کے ضعیف زینے پہ چل رہی ہے

ہمیں تو کل کسی اگلے نگر پہنچنا ہے

دکھائی دیں گی سبھی ممکنات کاغذ پر

دیکھ پائی نہ مرے سائے میں چلتا سایہ

چہچہاتی چند چڑیوں کا بسر تھا پیڑ پر

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Sajjad Baluch Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Sajjad Baluch including Sajjad Baluch Love Ghazal, Sajjad Baluch Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Sajjad Baluch. Share Sajjad Baluch Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.