رات کئی دنوں سے غائب تھی

رات کئی دنوں سے غائب تھی

سخت کہرے کی دبیز ساعتوں میں

حلق میں

رم کی ایک پوری بوتل جھونک کے

سارجنٹ

رات کی وجلینس پہ نکلا

رات کئی راتوں سے غائب تھی

لوٹا آٹھ گھنٹے کے بعد

خالی ہاتھ مضمحل نڈھال سا

اپنے گھر

دیکھا رات بے لباس

اس کے سامنے

پلنگ پر پڑی ہوئی تھی

گاڑ رہا تھا سورج

اپنا نیزہ

اس کے خفیہ قفل میں

بیڈ روم کی کھڑکی کے ایک شیشے پر

پانی کی ایک بے ربط لکیر

دھیرے دھیرے گر رہی تھی

اس کے خالی ہاتھوں سے ہوتے ہوئے

اس کی پینٹ کے اگلے حصے میں

اڑے ہوئے قلم کے پاس

سخت دبیز کہرے کی ساعتوں میں

حلق میں

رم کی ایک پوری بوتل جھونک کے

سارجنٹ

رات کی وجلینس پہ نکلا

رات کئی دنوں سے غائب تھی

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salahuddin Parvez. is written by Salahuddin Parvez. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salahuddin Parvez. Free Dowlonad  by Salahuddin Parvez in PDF.