غم حیات مٹانا ہے رو کے دیکھتے ہیں
غم حیات مٹانا ہے رو کے دیکھتے ہیں
لہو کا داغ لہو سے ہی دھو کے دیکھتے ہیں
عطش کی نیند بہت بڑھ گئی ہے آنکھوں میں
چلو فرات کی باہوں میں سو کے دیکھتے ہیں
ہمیں ہمارے علاوہ بھی جانتا ہے کوئی
وراثتوں کی یہ پہچان کھو کے دیکھتے ہیں
تمام عمر بہت روئے زندگی کے لئے
اب اپنی لاش پہ کچھ دیر رو کے دیکھتے ہیں
عجیب لوگ ہیں لاشوں میں زندگی کے نشاں
ہر ایک جسم میں نیزہ چبھو کے دیکھتے ہیں
اس آرزو میں بدن ہو گیا ہے زخم آلود
کہ ایک رات گلابوں پہ سو کے دیکھتے ہیں
ہم آدمی کی طرح جی رہے ہیں صدیوں سے
چلو سلیمؔ اب انسان ہو کے دیکھتے ہیں
(618) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Saleem Siddiqui. is written by Saleem Siddiqui. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Siddiqui. Free Dowlonad by Saleem Siddiqui in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends