نظروں کی طرح لوگ نظارے کی طرح ہم

نظروں کی طرح لوگ نظارے کی طرح ہم

بھیگی ہوئی پلکوں کے کنارے کی طرح ہم

یہ روپ تو سورج کو بھی حاصل نہیں ہوتا

کچھ دیر رہے صبح کے تارے کی طرح ہم

ہم نے بھی تو اک عمر یہ غم سینت کے رکھے

اب کیا ہے جو بھاری ہیں خسارے کی طرح ہم

اک قوم ہے چاندی کی جو مٹی پہ کھنچی ہے

صحرا میں ہیں بہتے ہوئے دھارے کی طرح ہم

اس رات میں پل پل کبھی روشن کبھی روپوش

اک دور کے تارے کے اشارے کی طرح ہم

یکجائی سے پل بھر کی خود آرائی بھلی تھی

شعلے سے نکل آئے شرارے کی طرح ہم

یہ فخر کسی اور سے منسوب نہ ہوگا

ہر گام ہیں خود اپنے سہارے کی طرح ہم

(596) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.