جو سالک ہے تو اپنے نفس کا عرفان پیدا کر

جو سالک ہے تو اپنے نفس کا عرفان پیدا کر

حقیقت تیری کیا ہے پہلے یہ پہچان پیدا کر

جہاں جانے کو سب دشوار ہی دشوار کہتے ہیں

وہاں جانے کا کوئی راستہ آسان پیدا کر

حقیقت کا کہے جو حال کر ایسی زباں پیدا

محبت کے سنیں جو گیت ایسے کان پیدا کر

حدود عالم تکویں میں سب ممکن ہی ممکن ہے

تو نا ممکن کے جھگڑے میں نہ پڑا امکان پیدا کر

الٰہی بھید تیرے اس نے ظاہر کر دیئے سب پر

کہا تھا کس نے تو سیمابؔ کو انسان پیدا کر

(682) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.