دکھا دل بھی ٹکڑے جگر ہوتے ہوتے

دکھا دل بھی ٹکڑے جگر ہوتے ہوتے

ادھر بھی اٹھا درد ادھر ہوتے ہوتے

جوانی کا جوبن ڈھلا دن کی صورت

زوال آ گیا دوپہر ہوتے ہوتے

دل نامراد اک ہزار آرزوئیں

اسے چاہئے عمر بھر ہوتے ہوتے

نہانے میں زنجیر پا طوق گردن

بنے حلقہ حلقہ بھنور ہوتے ہوتے

وہ جا اپنے پہلو میں دے ہی یہ مشکل

جو ہوگا بھی تو دل میں گھر ہوتے ہوتے

حرم جاتے جاتے گئے میکدے میں

ادھر ہو گئے شادؔ ادھر ہوتے ہوتے

(373) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.