شام رکھتی ہے بہت درد سے بیتاب مجھے

شام رکھتی ہے بہت درد سے بیتاب مجھے

لے کے چھپ جا کہیں اے آرزوئے خواب مجھے

اب میں اک موج شب تار ہوں ساحل ساحل

راہ میں چھوڑ گیا ہے مرا مہتاب مجھے

اب تک اک شمع سیہ پوش ہوں صحرا صحرا

تجھ سے چھٹ کر نہ ملی رہ گزر خواب مجھے

ساحل‌ آب و سراب ایک ہے منزل منزل

تشنگی کرتی ہے سیراب نہ غرقاب مجھے

میں بھی صحرا ہوں مجھے سنگ سمجھنے والو

اپنی آواز سے کرتے چلو سیراب مجھے

میں بھی دریا ہوں ہر اک سمت رواں ہوں کب سے

میرا ساحل بھی نہیں منزل پایاب مجھے

اب مجھے ڈھونڈ نہ آغوش گریزاں ہر سو

لے اڑی خاک بہا لے گیا سیلاب مجھے

شام پوچھے تو نہ کہنا کہ میں دنیا میں نہیں

لے کے پھر آئے گا اس گھر میں مرا خواب مجھے

(625) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahab Jafri. is written by Shahab Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahab Jafri. Free Dowlonad  by Shahab Jafri in PDF.