لگتا ہے جس کا رخ زیبا مہ کامل مجھے

لگتا ہے جس کا رخ زیبا مہ کامل مجھے

اس نے ہی سمجھا نہ لیکن پیار کے قابل مجھے

یوں تو میری دسترس میں کیا نہیں سب کچھ تو ہے

جس کو چاہا ہو نہ پایا بس وہی حاصل مجھے

آخرش قاتل کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے

دیکھا جب اس نے تڑپتے صورت بسمل مجھے

مانتا ہوں بوالہوس بھی ہوتے ہیں عاشق مگر

ان گنہ گاروں میں کیوں کرتا ہے تو شامل مجھے

ہو گیا غرقاب دریا پھنس کے میں گرداب میں

فاصلے سے دیکھتا ہی رہ گیا ساحل مجھے

کب کا کار عشق میں غازیؔ کا جیون کٹ گیا

کہنے دو کہتے ہیں جو ناکارہ و کامل مجھے

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ghazi. is written by Shahid Ghazi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ghazi. Free Dowlonad  by Shahid Ghazi in PDF.