موج آئے کوئی حلقۂ گرداب کی صورت

موج آئے کوئی حلقۂ گرداب کی صورت

میں ریت پہ ہوں ماہیٔ بے آب کی صورت

صدیوں سے سرابوں میں گھرا سوچ رہا ہوں

بن جائے کہیں سبزۂ شاداب کی صورت

آثار نہیں کوئی مگر دل کو یقیں ہے

گھر ہوگا کبھی وادیٔ مہتاب کی صورت

ہے سوچ کا تیشہ تو نکل آئے گی اک دن

پتھر کے حصاروں میں کوئی باب کی صورت

پہچان مجھے بھی کہ زمیں شکل ہے میری

میں سندھ کا چہرہ ہوں نہ پنجاب کی صورت

(390) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Shaidai. is written by Shahid Shaidai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Shaidai. Free Dowlonad  by Shahid Shaidai in PDF.