بات کوئی ایک پل اس کے دھیان کے آنے کی تھی

بات کوئی ایک پل اس کے دھیان کے آنے کی تھی

پھر یہ میٹھی نیند اس کے زہر بن جانے کی تھی

آنکھ ہو اوجھل تو پھر کہسار بھی اوجھل ہیں سب

اک یہی صورت ترے دکھ درد بہلانے کی تھی

دور تک پھیلے ہوئے پانی پہ ناؤ تھی کہاں

یہ کہانی آئنوں پر عکس لہرانے کی تھی

ڈھونڈھتی تھیں شام کا پہلا ستارہ لڑکیاں

کھیل کیا تھا بس یہ اک خواہش کہیں جانے کی تھی

دستکیں دیتا تھا اکثر شام کا ٹھنڈا چراغ

اور یہ دستک کسی کے لوٹ کر آنے کی تھی

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahida Hasan. is written by Shahida Hasan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahida Hasan. Free Dowlonad  by Shahida Hasan in PDF.