تو کیا تڑپ نہ تھی اب کے مرے پکارے میں

تو کیا تڑپ نہ تھی اب کے مرے پکارے میں

وگرنہ وہ تو چلا آتا تھا اشارے میں

وہ بات اس کو بتانا بہت ضروری تھی

وہ بات کس لیے کہتا میں استعارے میں

مدام ہجر کدے میں وہ یاد روشن ہے

کہاں ہے اے دل ناکام تو خسارے میں

مرے علاوہ سبھی لوگ اب یہ مانتے ہیں

غلط نہیں تھی مری رائے اس کے بارے میں

فقیر ہے پہ کرامت کسی نے دیکھی نہیں

گزر بسر ہی کیا کرتا ہے گزارے میں

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.