سینہ کوبی کر چکے غم کر چکے

سینہ کوبی کر چکے غم کر چکے

جیتے جی ہم اپنا ماتم کر چکے

دیکھیے ملتے ہیں کس دن یار سے

عید بھی کر لیں محرم کر چکے

دھیان ان آنکھوں کا جانے کا نہیں

یہ ہرن پالے ہوئے رم کر چکے

دل لگا کر دکھ اٹھائے بے شمار

دم شماری بھی کوئی دم کر چکے

اب کہاں مثل عناصر اتحاد

چار دن وہ ربط باہم کر چکے

اب تو زلفوں کو نہ رکھو فرد فرد

دفتر عالم کو برہم کر چکے

خاک اب ان آنسوؤں کو روکئے

یہ ہمیں رسوائے عالم کر چکے

دیدہ و دل کی بدولت عشق ہیں

روئے برسوں مدتوں غم کر چکے

وہ ہمیں ملتا نہیں کیا کیجیے

اپنی سی تو جست و جو ہم کر چکے

واعظو جو چاہو فرماؤ ہمیں

بیعت پیر مغاں ہم کر چکے

بحرؔ مستغنی ہیں فکر شعر سے

گوہر معنی فراہم کر چکے

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sina-kubi Kar Chuke Gham Kar Chuke In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Sina-kubi Kar Chuke Gham Kar Chuke is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Sina-kubi Kar Chuke Gham Kar Chuke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Sina-kubi Kar Chuke Gham Kar Chuke by Imdad Ali Bahr in PDF.