پھل آتے ہیں پھول ٹوٹتے ہیں

پھل آتے ہیں پھول ٹوٹتے ہیں

خردوں سے بزرگ چھوٹتے ہیں

کھلتی نہیں گل کی بد مزاجی

غنچے نہیں منہ سے پھوٹتے ہیں

کرتے ہیں یہاں حسیں تاراج

نباش لحد میں لوٹتے ہیں

ہوتا ہے فراق جان و تن میں

بروں کے ملاپ چھوٹتے ہیں

اک بت سے معاملہ درپیش

پتھر سے نصیب پھوٹتے ہیں

آسیب ہیں گیسوان معشوق

کب ہم سے لپٹ کے چھوٹتے ہیں

دل لے کے وہ جان کے ہیں خواہاں

ہر پہر کے مجھی کو لوٹتے ہیں

ہر وقت ہے کوفت اپنے دل کو

رہ رہ کر سینہ کوٹتے ہیں

خط پڑھتا ہے میرا کیا کہوں کون

اغیار کی دید سے پھوٹتے ہیں

رونے دھونے سے فائدہ بحرؔ

کب سینے کے داغ چھوٹتے ہیں

(1005) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phal Aate Hain Phul TuTte Hain In Urdu By Famous Poet Imdad Ali Bahr. Phal Aate Hain Phul TuTte Hain is written by Imdad Ali Bahr. Enjoy reading Phal Aate Hain Phul TuTte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Ali Bahr. Free Dowlonad Phal Aate Hain Phul TuTte Hain by Imdad Ali Bahr in PDF.