ہر گل اس باغ کا نظروں میں دہاں ہے گویا

ہر گل اس باغ کا نظروں میں دہاں ہے گویا

صورت غنچہ جو دیکھوں تو زباں ہے گویا

تاک کی طرح سبھی مست پڑے اینڈیں ہیں

مے کدہ اب گرو بادہ کشاں ہے گویا

چشم ہے ترک نگہ نیزہ و مژگاں ترکش

زلف پر پیچ کا ہر حلقہ کماں ہے گویا

جا بھڑاتا ہے ہمیشہ مجھے خوں خواروں سے

دل بغل بیچ مرا دشمن جاں ہے گویا

حاتمؔ اب اس کی سبھی منہ کی طرف دیکھے ہیں

شیشہ مجلس میں یہاں پیر مغاں ہے گویا

(448) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.