کیا اس کی صفت میں گفتگو ہے

کیا اس کی صفت میں گفتگو ہے

جیسا تھا وہی ہے جو تھا سو ہے

آنکھیں ہیں تو دیکھ لے کہوں کیا

حاضر ناظر ہے روبرو ہے

یک بین کی نظر میں ایک ہے گا

احوال کی نگہ میں گو کہ دو ہے

تو سیر کرے ہے جس چمن کی

ہر گل میں صبا اسی کی بو ہے

وہ تجھ میں ہے تو ہے اسی میں ہر دم

کیا اس کا سراغ و جستجو ہے

اے شیخ تو اس کی کچھ حقیقت

مت پوچھ یہ سر گو مگو ہے

اپنی اپنی سی سب کہیں ہیں

کب عقدہ یہ حل کسو سے ہو ہے

یہ مسئلہ لا جواب ہے گا

چپ رہنا یہاں ہماری خو ہے

چالیس برس ہوئے کہ حاتمؔ

مشاق قدیم و کہنہ گو ہے

(477) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.