چاند سورج نہ سہی ایک دیا ہوں میں بھی

چاند سورج نہ سہی ایک دیا ہوں میں بھی

اپنے تاریک مکانوں میں جلا ہوں میں بھی

اپنے اسلاف کی عظمت سے جڑا ہوں میں بھی

اپنی تہذیب کی مٹھی میں دبا ہوں میں بھی

تم بھی گرتی ہوئی دیوار کو کاندھا دے دو

اپنے پیروں پہ اسی طرح کھڑا ہوں میں بھی

میری خاموشیٔ لب کا ہے صدا سے رشتہ

یہ نہ سمجھے کوئی بے صوت و صدا ہوں میں بھی

کوئی ڈھونڈے مرے چہرے پہ تھکن کے آثار

وقت کے ساتھ تو اک عمر چلا ہوں میں بھی

جانے کب کس کے سنورنے کا ارادہ جاگے

اس لیے صورت آئینہ رہا ہوں میں بھی

جھک کے ملنے کی ازل ہی سے ہے فطرت شائقؔ

گرچہ سربستۂ دستار انا ہوں میں بھی

(459) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaiq Muzaffarpuri. is written by Shaiq Muzaffarpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaiq Muzaffarpuri. Free Dowlonad  by Shaiq Muzaffarpuri in PDF.