وہ جنوں کے عہد کی چاندنی یہ گہن گہن کی اداسیاں

وہ جنوں کے عہد کی چاندنی یہ گہن گہن کی اداسیاں

وہ قفس قفس کی چہل پہل یہ چمن چمن کی اداسیاں

جو محل کے جھاڑ اتار لو تو ملے زمیں کو بھی روشنی

انہیں خلوتوں نے بڑھائی ہیں مری انجمن کی اداسیاں

مرا دل ہے دشت غم جہاں کبھی آ کے سیر تو کیجیے

یہ جنوں جنوں کی مسافرت یہ وطن وطن کی اداسیاں

مجھے کیسے دشت میں لائے تم کہ صدی صدی کے سفر پہ بھی

وہی رنگ و نسل کی وحشتیں وہی ما و من کی اداسیاں

کوئی اے شمیمؔ کہے ذرا یہ اداس شاعر وقت سے

کہ حیات دل کو بجھا نہ دیں کہیں فکر و فن کی اداسیاں

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.