مری گہرائیاں پل بھر میں وہ نایاب کر دے گا

مری گہرائیاں پل بھر میں وہ نایاب کر دے گا

مجھے وہ بازوؤں میں لے گا اور پایاب کر دے گا

عجب انداز ہے اس گل بدن کے پیار کرنے کا

مجھے پاتال تک لے جا کے محو خواب کر دے گا

وہ جب چاہے جسے چاہے غرور آشنائی دے

نظر بھر کر جسے دیکھے گا وہ سرخاب کر دے گا

سنا ہے گل کی رعنائی رہے گی جوں کی توں لیکن

جو سیلاب آئے گا خوشبو کو زیر آب کر دے گا

شناورؔ قطرہ قطرہ بہتی آنکھوں کا بھی کچھ سوچو!

یہ ایسا روگ ہے مٹی تری بے آب کر دے گا

(392) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shanawar Ishaq. is written by Shanawar Ishaq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shanawar Ishaq. Free Dowlonad  by Shanawar Ishaq in PDF.