نہ جب دیکھی گئی میری تڑپ میری پریشانی

نہ جب دیکھی گئی میری تڑپ میری پریشانی

پکڑ کر ان کو جھونٹے کھینچ لایا شوق عریانی

لباس ایجاد کر ایسا کوئی اے عقل انسانی

کہ تن پوشی کی تن پوشی ہو عریانی کی عریانی

معاذ اللہ وہ کافر ادا کا حسن پنہانی

کہ اب خطرے میں ہے ہر اک مسلماں کی مسلمانی

بتا دیتی ہے بڑھ کر ان کے جلووں کی فراوانی

کہ گھر سے بے حجابانہ نکل آئی ہے مغلانی

معاذ اللہ جناب شیخ کا یہ جوش ایمانی

سمجھتے ہیں بتوں کے حکم کو آیات قرآنی

جسے دیکھو رکھے ہے سر پہ اپنے تاج سلطانی

ہنسی ٹھٹھا سمجھ رکھا ہے ہر اک نے جہاں بانی

تمنائیں مری پامال یوں کرتا ہے وہ ظالم

کسی موضع میں جیسے کھیت جوتے کوئی دہقانی

ہر اک کی خاطریں حسب مراتب ہوں گی دوزخ میں

وہ ناصح ہوں کہ زاہد ہوں کہ ملا ہوں کہ ملانی

خدا محفوظ رکھے فطرت انساں سے عالم میں

مؤدب ہو کے کہتا ہے جسے شیطاں بھی استانی

سدا حرص و ہوس سے دور رہنا چاہئے ہم دم

یہ دونوں ہیں بڑی فتنہ جٹھانی ہوں کہ دیورانی

بقدر ذوق تکمیل تمنا شوقؔ کیا ہوتی

کہ ہم نے عورتیں پائیں کبھی اندھی کبھی کانی

ہیں یکساں زاہد کم عقل ہوں یا ناصح ناداں

کھلونے سب برابر ہیں وہ چینی ہوں کہ جاپانی

وہ ناصح ہوں کہ واعظ ہوں کہ قاعد ہوں کہ رہبر ہوں

انہیں لوگوں سے پھیلی ہے جہاں میں نسل انسانی

جفائیں ہم پہ ہوتی ہیں کرم غیروں پہ ہوتا ہے

یہاں گرتے ہیں اولے اور وہاں برساتے ہیں پانی

مجھے برباد کر کے دوست پچھتانے سے کیا حاصل

چرا کارے کند عاقل کہ باز عابد پشیمانی

ذرا ہشیار رہنا رہبرو اس حرص دنیا سے

نہ لڑھکا دے تمہیں دوزخ میں یہ شیطان کی نانی

(1097) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Bahraichi. is written by Shauq Bahraichi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Bahraichi. Free Dowlonad  by Shauq Bahraichi in PDF.