اثر آہ دل زار کی افواہیں ہیں

اثر آہ دل زار کی افواہیں ہیں

یعنی مجھ پر کرم یار کی افواہیں ہیں

شرم اے نالۂ دل خانۂ اغیار میں بھی

جوش افغان عزا بار کی افواہیں ہیں

کب کیا دل پہ مرے پند و نصیحت نے اثر

ناصح بیہودہ گفتار کی افواہیں ہیں

جنس دل کے وہ خریدار ہوئے تھے کس دن

یہ یونہی کوچہ و بازار کی افواہیں ہیں

قیس و فرہاد کا منہ؟ مجھ سے مقابل ہوں گے؟

مردم وادی و کہسار کی افواہیں ہیں

یہ بھی کچھ بات ہے میں اور کروں غیر سے بات

تم نہ مانو کہ یہ اغیار کی افواہیں ہیں

کس توقع پہ جئیں شیفتہؔ مایوس کرم

غیر پر بھی ستم یار کی افواہیں ہیں

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.