ادھر مائل کہاں وہ مہ جبیں ہے

ادھر مائل کہاں وہ مہ جبیں ہے

فلک کو مجھ سے کیوں پرخاش و کیں ہے

نہ دیکھا اپنے بسمل کا تماشا

قریب آ کر وہ کتنا دوربیں ہے

یہ اچھا ہے تو اچھا غیر کو بھی

ستاؤ اور پوچھو کیوں غمیں ہے

ہمیں صورت دکھائے کیا تمنا

کہ عاشق جس کے ہیں پردہ نشیں ہے

یہ مجھ سے شکوہ ہے اللہ رے شوخی

کہ میرے غم سے تو اندوہ گیں ہے

یہ کیسا تفرقہ ہجراں نے ڈالا

کہیں کیا ہم کہیں ہیں دل کہیں ہے

نہ پوچھو شیفتہؔ کا حال صاحب

یہ حالت ہے کہ اپنے میں نہیں ہے

(471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.