محو ہوں میں جو اس ستم گر کا

محو ہوں میں جو اس ستم گر کا

ہے گلہ اپنے حال ابتر کا

حال لکھتا ہوں جان مضطر کا

رگ بسمل ہے تار مسطر کا

آنکھ پھرنے سے تیری مجھ کو ہوا

گردش دہر دور ساغر کا

شعلہ رو یار شعلہ رنگ شراب

کام یاں کیا ہے دامن تر کا

شوق کو آج بے قراری ہے

اور وعدہ ہے روز محشر کا

نقش تسخیر غیر کو اس نے

خوں لیا تو مرے کبوتر کا

میری ناکامی سے فلک کو حصول

کام ہے یہ اسی ستم گر کا

اس نے عاشق لکھا عدو کو لقب

ہائے لکھا مرے مقدر کا

آپ سے لحظہ لحظہ جاتے ہو

شیفتہؔ ہے خیال کس گھر کا

(409) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.