شوخی نے تیری لطف نہ رکھا حجاب میں

شوخی نے تیری لطف نہ رکھا حجاب میں

جلوے نے تیرے آگ لگائی نقاب میں

وہ قطرہ ہوں کہ موجۂ دریا میں گم ہوا

وہ سایہ ہوں کہ محو ہوا آفتاب میں

اس صوت جاں نواز کا ثانی بنا نہیں

کیا ڈھونڈتے ہو بربط و عود و رباب میں

پوچھی تھی ہم نے وجہ ملاقات مدعی

اک عمر ہو گئی انہیں فکر جواب میں

لڑتی نہ جائے آنکھ جو ساقی سے شیفتہؔ

ہم کو تو خاک لطف نہ آئے شراب میں

(484) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.