یار کو محروم تماشا کیا

یار کو محروم تماشا کیا

مرگ مفاجات نے یہ کیا کیا

آپ جو ہنستے رہے شب بزم میں

جان کو دشمن کی میں رویا کیا

عرض تمنا سے رہا بے قرار

شب وہ مجھے میں اسے چھیڑا کیا

سرد ہوا دل وہ ہے غیروں سے گرم

شعلے نے الٹا مجھے ٹھنڈا کیا

مہر قمر کا ہے اب ان کو گمان

آہ فلک سیر نے یہ کیا کیا

ان کو محبت ہی میں شک پڑ گیا

ڈر سے جو شکوہ نہ عدو کا کیا

دیکھیے اب کون ملے خاک میں

یار نے گردوں سے کچھ ایما کیا

حسرت آغوش ہے کیوں ہم کنار

غیر سے کب اس نے کنارا کیا

چشم عنایت سے بچی جاں مجھے

نرگس بیمار نے اچھا کیا

غیر ہی کو چاہیں گے اب شیفتہؔ

کچھ تو ہے جو یار نے ایسا کیا

(618) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.