دل دیا ہے ہم نے بھی وہ ماہ کامل دیکھ کر

دل دیا ہے ہم نے بھی وہ ماہ کامل دیکھ کر

زرد ہو جاتی ہے جس کو شمع محفل دیکھ کر

تیرے عارض پہ یہ نقطہ بھی ہے کتنا انتخاب

ہو گیا روشن ترے رخسار کا تل دیکھ کر

قتل کرنا بے گناہوں کا کوئی آسان ہے

خشک قاتل کا لہو ہے خون بسمل دیکھ کر

بلیوں فرط مسرت سے اچھل جاتا ہے دل

بحر غم میں دور سے دامان ساحل دیکھ کر

آئینے نے کر دیا یکتائی کا دعویٰ غلط

نقش حیرت بن گئے اپنا مقابل دیکھ کر

دیکھ تو لیں دل میں تیرے گھر بھی کر سکتے ہیں ہم

دل تو ہم دیں گے تجھے لیکن ترا دل دیکھ کر

دیکھیے راہ عدم میں اور پیش آتا ہے کیا

ہوش پراں ہو رہے ہیں پہلی منزل دیکھ کر

آرزوئے حور کیا ہو نازؔ دل دے کر انہیں

شمع پر کیا آنکھ ڈالیں ماہ کامل دیکھ کر

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Singh Naaz Dehlvi. is written by Sher Singh Naaz Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Singh Naaz Dehlvi. Free Dowlonad  by Sher Singh Naaz Dehlvi in PDF.