تجھے دل میں بسائیں گے ترے ہی خواب دیکھیں گے

تجھے دل میں بسائیں گے ترے ہی خواب دیکھیں گے

مٹیں گے تیری چاہت میں وفا کے باب دیکھیں گے

یہ آنکھیں یار کے دیدار کی پیاسی ہیں مدت سے

وہ آئیں بام پر تو جلوۂ مہتاب دیکھیں گے

خمار خود پرستی بھی کبھی اترے گا موجوں کا

تو پھر اے قلزم ہستی تجھے پایاب دیکھیں گے

رسائی جو تری محفل تلک اک بار ہو جائے

تجھے نزدیک سے اے گوہر نایاب دیکھیں گے

سنا ہے نیند کے عالم میں وہ مسرور لگتے ہیں

تو پھر خوابوں میں اس ظالم کو محو خواب دیکھیں گے

ترے نام و نسب سے کیا غرض اے دشمن جاناں

ملے زخموں سے فرصت تو ترے القاب دیکھیں گے

کوئی موسیٰ صفت آ کر ڈبوئے ظلم کا لشکر

تبھی ہم آج کے فرعون کو غرقاب دیکھیں دیکھیں گے

لب ساحل سے دیکھے ہیں نظارے شادؔ موجوں کے

جنون و شوق کی ضد ہے کہ اب گرداب دیکھیں گے

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shmashad Shad. is written by Shmashad Shad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shmashad Shad. Free Dowlonad  by Shmashad Shad in PDF.