اب تیرے لیے ہیں نہ زمانے کے لیے ہیں

اب تیرے لیے ہیں نہ زمانے کے لیے ہیں

ہم گوشۂ تنہائی سجانے کے لیے ہیں

مطلب مری تحریر کا الفاظ سے مت پوچھ

الفاظ تو مفہوم چھپانے کے لیے ہیں

ہاں تیرے تغافل سے پریشان ہیں ہم بھی

یہ طنز کے تیور تو دکھانے کے لیے ہیں

تم سامنے ہو پھر بھی چلے آئے زباں پر

وہ گیت جو تنہائی میں گانے کے لیے ہیں

خط واقعی کیا خوب ہے اک پردہ نشیں کا

الفاظ عبارت کو چھپانے کے لیے ہیں

(489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.