اس بزم میں پاتے نہیں دل سوز کسی کو (ردیف .. ا)

اس بزم میں پاتے نہیں دل سوز کسی کو

یاں شمع ہماری ہے نہ پروانہ ہمارا

کس کے رخ روشن کا تصور ہے یہ دل میں

ہے منزل خورشید سیہ خانہ ہمارا

ناصح کی نصیحت سے ہے ضد اور بھی دل کو

سنتا نہیں ہشیار کی دیوانہ ہمارا

دل لے چکے پھر بوسے کی تکرار ہے بھیجا

دو جنس ہی یا پھیر دو بیعانہ ہمارا

ہم زلف پریشاں کی طرح سے ہیں پریشاں

اب دم کی کشاکش ہے فقط شانہ ہمارا

سو آرزوئے مردہ کو رکھا ہے جو دل میں

تکیہ ہے مقابر کا یہ ویرانہ ہمارا

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuoor Balgirami. is written by Shuoor Balgirami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuoor Balgirami. Free Dowlonad  by Shuoor Balgirami in PDF.