پھر سورج نے شہر پہ اپنے قہر کا یوں آغاز کیا

پھر سورج نے شہر پہ اپنے قہر کا یوں آغاز کیا

جن جن کے لمبے دامن تھے ان کا افشا راز کیا

زہر نصیحت تیر ملامت درس حقیقت سب نے دیئے

ایک وہی تھا جس نے میری ہر عادت پر ناز کیا

نقد تعلق خوب کمایا لیکن خرچ ارے توبہ

یہ تو بتاؤ کل کی خاطر کیا کچھ پس انداز کیا

شہر میں اس کیفیت کا ہے کون محرک کچھ تو کہو

جس کیفیت نے تم کو دیوانوں میں ممتاز کیا

کوئے ملامت کے باشندے تم کو سجدہ کرتے ہیں

کس نے اس بستی میں آخر ایسے سرافراز کیا

دہلی میں رہنا ہے اگر تو طرز میر ضروری ہے

اس نے بھی تو عشق کیا پھر یاں رہنا آغاز کیا

پہلے اڑنے کی دعوت دی تا حد امکان سراجؔ

پھر جانے کیوں خود ہی اس نے قطع پر پرواز کیا

(553) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Ajmali. is written by Siraj Ajmali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Ajmali. Free Dowlonad  by Siraj Ajmali in PDF.