ساغر اٹھا کے زہد کو رد ہم نے کر دیا

ساغر اٹھا کے زہد کو رد ہم نے کر دیا

پھر زندگی کے جزر کو مد ہم نے کر دیا

وقت اپنا زر خرید تھا ہنگام مے کشی

لمحے کو طول دے کے ابد ہم نے کر دیا

دل پند واعظاں سے ہوا ہے اثر پذیر

اس کو خراب صحبت بد ہم نے کر دیا

تسبیح سے سبو کو بدل کر خدا کو آج

بالاتر از شمار و عدد ہم نے کر دیا

بادہ تھا یا عروس فراست تھی جام میں

جو کہہ دیا بہک کے سند ہم نے کر دیا

مصرعوں میں گیسوؤں کی فصاحت کا بھر کے رنگ

اپنی ہر اک غزل کو سند ہم نے کر دیا

تشبیہ دے کے قامت جاناں کو سرو سے

اونچا ہر ایک سرو کا قد ہم نے کر دیا

(815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sirajuddin Zafar. is written by Sirajuddin Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sirajuddin Zafar. Free Dowlonad  by Sirajuddin Zafar in PDF.