رہبر جادۂ منزل پہ ہنسی آتی ہے

رہبر جادۂ منزل پہ ہنسی آتی ہے

لڑکھڑاتے ہوئے اس دل پہ ہنسی آتی ہے

حسرت قربت منزل پہ ہنسی آتی ہے

اب تو دیوانگئ دل پہ ہنسی آتی ہے

یاد کر کے تری صورت تری باتیں اکثر

یوں تڑپتا ہے کہ اس دل پہ ہنسی آتی ہے

عمر گم کر کے فراہم کیا سامان‌‌ حیات

اب مجھے زیست کے حاصل پہ ہنسی آتی ہے

قلزم غم میں تو ہوتے ہیں کنارے بھی بھنور

جب یہ سنتا ہوں تو ساحل پہ ہنسی آتی ہے

جگمگاتا ہے جو سورج کی شعاعوں کے طفیل

اس بھکاری مہ کامل پہ ہنسی آتی ہے

سوزؔ ہر لمحہ وہی مصلحت وقت کی بات

سن کے دیوانے کو عاقل پہ ہنسی آتی ہے

(431) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Soz Najeebabadi. is written by Soz Najeebabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Soz Najeebabadi. Free Dowlonad  by Soz Najeebabadi in PDF.