یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی

مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون

وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

محلے کی سب سے پرانی نشانی

وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی

وہ نانی کی باتوں میں پریوں کا ڈیرا

وہ چہرے کی جھریوں میں صدیوں کا پھیرا

بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی

وہ چھوٹی سی راتیں وہ لمبی کہانی

کھڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا

وہ چڑیاں وہ بلبل وہ تتلی پکڑنا

وہ گڑیا کی شادی میں لڑنا جھگڑنا

وہ جھولوں سے گرنا وہ گر کے سنبھلنا

وہ پیتل کے چھلوں کے پیارے سے تحفے

وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پہ جانا

گھروندے بنانا بنا کے مٹانا

وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی

وہ خوابوں خیالوں کی جاگیر اپنی

نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کا بندھن

بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی

(3402) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Daulat Bhi Le Lo Ye Shohrat Bhi Le Lo In Urdu By Famous Poet Sudarshan Faakir. Ye Daulat Bhi Le Lo Ye Shohrat Bhi Le Lo is written by Sudarshan Faakir. Enjoy reading Ye Daulat Bhi Le Lo Ye Shohrat Bhi Le Lo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sudarshan Faakir. Free Dowlonad Ye Daulat Bhi Le Lo Ye Shohrat Bhi Le Lo by Sudarshan Faakir in PDF.