سفر کرو تو اک عالم دکھائی دیتا ہے

سفر کرو تو اک عالم دکھائی دیتا ہے

قد اپنا پہلے سے کچھ کم دکھائی دیتا ہے

میں خشک شاخ خزاں پہ یونہی نہیں بیٹھا

یہاں سے ابر کا پرچم دکھائی دیتا ہے

مگر تنا ہوا رہتا ہے کم نصیبوں سے

یہ آسماں جو تمہیں خم دکھائی دیتا ہے

ہر ایک ہاتھ میں پتھر کہاں سے آئیں گے

تمام شہر تو برہم دکھائی دیتا ہے

خود اپنے زخم پہ اتنا حزیں نہ ہو کہ سہیلؔ

صف عدو میں بھی ماتم دکھائی دیتا ہے

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Ahmed Zaidi. is written by Suhail Ahmed Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Ahmed Zaidi. Free Dowlonad  by Suhail Ahmed Zaidi in PDF.