کہاں تیور ہیں ان میں اب وہ کل کے

کہاں تیور ہیں ان میں اب وہ کل کے

ہوا چلنے لگی ہے رخ بدل کے

جدائی کی گھڑی ہے دشمن دل

بلا ہے یہ نہیں ٹلتی ہے ٹل کے

ادا ان کی مزہ دیتی ہے ہم کو

مزہ آتا ہے ان کو دل مسل کے

پہیلی بن کے وہ اوجھل ہوا ہے

کئے ہیں بند در سب اس نے جل کے

وفا کے پھول تب سمجھو کھلیں گے

جو آئے گا کوئی کانٹوں پہ چل کے

وہ کر دیتے ہیں نا ممکن کو ممکن

مری آغوش میں اکثر مچل کے

نظر کے تیر نازک ہیں تمہارے

جبھی پر لطف ہیں یہ وار ہلکے

سہیلؔ اس دل کی حالت اور محبت

بہا آنکھوں سے وہ پتھر پگھل کے

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Kakorvi. is written by Suhail Kakorvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Kakorvi. Free Dowlonad  by Suhail Kakorvi in PDF.