ابھی تک سانس لمحے بن رہی ہے

ابھی تک سانس لمحے بن رہی ہے

سمندر سے پرانی دوستی ہے

یہ جو آنکھوں میں اک دنیا کھڑی ہے

اسی میں کچھ حقیقت رہ گئی ہے

نہیں پہچانا اس نے جب سے مجھ کو

زمیں کچھ اجنبی سی لگ رہی ہے

ہوا مجھ سے بہت ہی بد گماں ہے

مگر مجھ سے ہی لگ کر چل رہی ہے

اسی کو اپنا سرمایہ سمجھ لو

اگر کچھ آس باقی رہ گئی ہے

جو کل تک صرف میرے نام میں تھی

وہ خوشبو آج تجھ کو یاد بھی ہے

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Subhani. is written by Sultan Subhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Subhani. Free Dowlonad  by Sultan Subhani in PDF.