کوئی بھی بات نہ تھی واردات سے پہلے

کوئی بھی بات نہ تھی واردات سے پہلے

مری ہی ذات تھی اس کائنات سے پہلے

کچھ اتنا ظلم ہوا ہے کہ مجھ کو لگتا ہے

کوئی بھی رات نہ گزری تھی رات سے پہلے

اگر وہ چھوٹ گیا بات یہ نئی تو نہیں

ملے تھے ہات بہت اس کے ہات سے پہلے

ہوئے نہیں تھے کبھی اتنے آبرو والے

کسی کے ساتھ نہ تھے اس کے سات سے پہلے

کوئی ہنسے بھی تو ابھرے صدا سسکنے کی

کوئی نجات نہ پائے نجات سے پہلے

(517) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Subhani. is written by Sultan Subhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Subhani. Free Dowlonad  by Sultan Subhani in PDF.