اگر میں ہنس پڑوں

منافقوں کے درمیاں

گھرا ہوا

میں ایک سچ ہوں

ابر میں چمکتے چاند کی طرح

میرے روبرو تمام

وحشیوں کے رقص ان کی برہنہ ادائیں

زہر میں نہائے خنجروں

کی کہکشاں سجائے

مجھ کو میرے اپنے عہد سے ہی

کاٹ دینے کی لگن میں

اس قدر قریب ہیں

اگر میں ہنس پڑوں

تو سارا رقص

خنجروں میں ڈوب جائے

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Subhani. is written by Sultan Subhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Subhani. Free Dowlonad  by Sultan Subhani in PDF.