نیا حکم نامہ

تغیر کا سیلاب آیا

تو زنجیریں ساری اٹھا لے گیا

شہنشاہیت کا

سنہرا سمندر ہوا لے گئی

اور سب کی نظر

ایک کالے عمامے کی جانب پر امید ہو کر اٹھی

سنا تھا کہ کالے عمامہ کے اندر

نئے موسموں کے

طلسمات خانوں کی سب کنجیاں ہیں

مگر اس عمامہ کے اندر

نیا حکم نامہ

بہت خوبصورت سے خنجر سے لپٹا ہوا سو رہا تھا

وہ جاگا

تو چاروں طرف

خون کی بدلیاں

قتل کی آندھیاں

شور کرنے لگیں

گنہ گار کیا

بے گناہوں کی ساری صفیں کٹ گئیں

خون ہی خون ہر سمت بہنے لگا

اور سب نے لہو کی فصیلوں سے دیکھا

کہ کالا عمامہ شہنشاہیت کا نیا اک سمندر

سنبھالے کھڑا تھا

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Subhani. is written by Sultan Subhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Subhani. Free Dowlonad  by Sultan Subhani in PDF.