کرن اک معجزہ سا کر گئی ہے

کرن اک معجزہ سا کر گئی ہے

دھنک کمرے میں میرے بھر گئی ہے

اچک کر دیکھتی تھی نیند تم کو

لو یہ آنکھوں سے گر کر مر گئی ہے

خموشی چھپ رہی ہے اب صدا سے

یہ بچی اجنبی سے ڈر گئی ہے

کھلے ملتے ہیں مجھ کو در ہمیشہ

مرے ہاتھوں میں دستک بھر گئی ہے

اسے کچھ اشک لانے کو کہا تھا

کہاں جا کر اداسی مر گئی ہے

اجالوں میں چھپی تھی ایک لڑکی

فلک کا رنگ روغن کر گئی ہے

وہ پھر ابھرے گی تھوڑی سانس بھرنے

ندی میں لہر جو اندر گئی ہے

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.