مرے گھر میں نہ ہوگی روشنی کیا

مرے گھر میں نہ ہوگی روشنی کیا

نہیں آؤ گے اس جانب کبھی کیا

چہکتی بولتی آنکھوں میں چپی

انہیں چبھنے لگی میری کمی کیا

خود اس کا رنگ پیچھا کر رہے ہیں

کہیں دیکھی ہے ایسی سادگی کیا

لپٹتی ہیں مرے پیروں سے لہریں

مجھے پہچانتی ہے یہ ندی کیا

میں اس شب سے تو اکتایا ہوا ہوں

سحر دے پائے گی کچھ تازگی کیا

تری آہٹ کی دھوپ آتی نہیں ہے

سماعت بھی مری کمھلا گئی کیا

خموشی برف سی آتشؔ جمی تھی

نظر کی آنچ سے وہ گل گئی کیا

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.